Rabbana taqabbal minna innaka antas samiul Aleem meaning in urdu



رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ

Rabbana taqabbal minna, innaka Antas-Sami’ul-‘Aleem

اے ہمارے رب! ہماری طرف سے قبول فرما، بے شک تو سننے والا، جاننے والا ہے۔

 

Farhat Hashmi - ✨ 10 Seconds Du'a Reminder رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ اے ہمارے رب ! تو ہم سے قبول فرما ، تو

 

یہ دعا قرآنِ مجید کی سورہ البقرہ (2:127) میں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی زبان سے آئی ہے:

“وَإِذْ يَرْفَعُ إِبْرَاهِيمُ الْقَوَاعِدَ مِنَ الْبَيْتِ وَإِسْمَاعِيلُ ۖ رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ”
(البقرہ: 127)

 

Farhat Hashmi - ✨ 10 Seconds Du'a Reminder رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ اَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ وَتُبْ عَلَيْنَا إِنَّكَ اَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِيمُ اے ہمارے رب ! تو ہم سے قبول فرما ، تو

 

“اور جب ابراہیم اور اسماعیل بیت اللہ کی بنیادیں اٹھا رہے تھے (تو وہ دعا کرتے تھے): اے ہمارے رب! ہماری عبادت کو قبول فرما، بے شک تو خوب سننے والا، خوب جاننے والا ہے۔”

 

یہ دعا اس وقت کی گئی جب وہ دونوں اللہ کے حکم سے کعبہ تعمیر کر رہے تھے، اور وہ اپنے نیک عمل کے باوجود دعا کر رہے تھے کہ اللہ اسے قبول فرمائے — یہ اخلاص اور انکساری کی اعلیٰ مثال ہے۔

 

رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ - 2:127 ہمارے پروردگار! تو ہم سے قبول فرما، تو ہی سننے والا اور جاننے والا ہے Our Lord, accept [this] from us. Indeed

 

:”احادیث کی روشنی میں”

:نبی کریم ﷺ نے فرمایا

یہ دعا صحیح بخاری میں بھی مذکور ہے، جہاں حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے خانہ کعبہ کی تعمیر کا ذکر  ہے۔ حدیث کے مطابق

“پھر دونوں (ابراہیم اور اسماعیل) نے خانہ کعبہ کی بنیادیں اٹھائیں، اور اسماعیل پتھر لاتا اور ابراہیم تعمیر کرتے، اور دونوں یہ دعا کرتے”

‘رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا ۖ إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ‘۔”
(صحیح بخاری، حدیث نمبر 3364)

 

:اللہ کی صفت “سَمِيعُ الْعَلِيمُ” کی یاد دہانی
نبی کریم ﷺ اکثر دعا میں اللہ کی صفات کو پکارا کرتے تھے، جیسے “السَّمِيعُ” (جو سنتا ہے) اور “العَلِيمُ” (جو سب کچھ جانتا ہے) — یہ صفات اس دعا میں شامل ہیں، جو اس کی روحانیت کو بڑھا دیتی ہیں۔

 

رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ (127)البقرة1 – اجمل واروع الصور الاسلامية والدينية 2024

 

:اس دعا کے فوائد (فضائل)

نیک اعمال کی قبولیت کی درخواست۔

اللہ کی قدرت اور علم کا اقرار۔

بندے کی عاجزی اور انکساری کا اظہار۔

عبادت کے بعد اس دعا کو پڑھنے سے دل کو سکون اور عمل کی قبولیت کی امید حاصل ہوتی ہے۔

یہ دعا ہمیں سکھاتی ہے کہ کوئی بھی نیکی خود بخود قبول نہیں ہوتی جب تک ہم اللہ سے اس کی قبولیت نہ مانگیں۔

 

دعا کی اہمیت و افادیت

“رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا إِنَّكَ أَنْتَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ” ایک نہایت بابرکت اور جامع دعا ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام نے کعبہ کی تعمیر کے دوران کی تھی۔ اس دعا کا سب سے بڑا درس یہ ہے کہ انسان خواہ کتنا ہی نیک عمل کر لے، اسے غرور نہیں کرنا چاہیے بلکہ اللہ سے عاجزی کے ساتھ اس عمل کی قبولیت مانگنی چاہیے۔ اس دعا میں اللہ تعالیٰ کی دو عظیم صفات کا ذکر ہے: وہ سب کچھ سننے والا اور سب کچھ جاننے والا ہے۔ اس دعا کو نماز، صدقہ، یا کسی بھی نیک عمل کے بعد پڑھنا ایک بہترین روحانی عادت ہے کیونکہ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اصل کامیابی اللہ کی بارگاہ میں قبولیت ہے، نہ کہ محض عمل۔

 

ربنا تقبل منا إنك أنت السميع العليم | ربنا تقبل منا إنك أنت … | Flickr

 

Importance and Value of This Du’a

Rabbana taqabbal minna, innaka Antas-Sami’ul-‘Aleem” is a powerful and humble du’a spoken by Prophet Ibrahim (Abraham) and his son Ismail (Ishmael) while building the Holy Ka’bah. Even while doing one of the greatest acts of worship, they did not rely on their efforts alone—they turned to Allah and asked for acceptance. This shows the deep humility of true believers. The du’a acknowledges Allah as All-Hearing and All-Knowing, reminding us that He hears our prayers and knows our intentions. Reciting this du’a after any good deed is a beautiful way to seek Allah’s approval and to humble ourselves, recognizing that our actions are only valuable when accepted by Him.

Comments

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *