Qata Rehmi Ka Anjam in Quran and Hadees



Qata Rehmi Ka Anjam in Quran

 

سورہ محمد (47:22-23)

فَهَلْ عَسَيْتُمْ إِن تَوَلَّيْتُمْ أَن تُفْسِدُوا فِي الْأَرْضِ وَتُقَطِّعُوا أَرْحَامَكُمْ
أُو۟لَـٰٓئِكَ ٱلَّذِينَ لَعَنَهُمُ ٱللَّهُ فَأَصَمَّهُمْ وَأَعْمَىٰٓ أَبْصَـٰرَهُمْ

کیا تم سے یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ اگر تمہیں حکومت مل جائے تو تم زمین میں فساد پھیلاؤ گے اور رشتے ناتے کاٹ ڈالو گے؟
یہی وہ لوگ ہیں جن پر اللہ نے لعنت فرمائی ہے، اور انہیں بہرا اور اندھا کر دیا ہے۔

Chehal Ahadees-Urdu Hadidh | Read Islamic Books Online

 

سورہ البقرہ (2:27)

ٱلَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ ٱللَّهِ مِنۢ بَعْدِ مِيثَـٰقِهِۦ وَيَقْطَعُونَ مَآ أَمَرَ ٱللَّهُ بِهِۦٓ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي ٱلْأَرْضِ ۚ أُو۟لَـٰٓئِكَ هُمُ ٱلْخَـٰسِرُونَ

وہ لوگ جو اللہ کے عہد کو اس کے مضبوط باندھ لینے کے بعد توڑ دیتے ہیں، اور ان رشتوں کو کاٹتے ہیں جن کے جوڑنے کا اللہ نے حکم دیا ہے، اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں — وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں۔

 

Qata Rehmi Ka Anjam  in Hadees 

 صحیح بخاری – حدیث 5984

لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعٌ

جو شخص رشتے ناتے کاٹتا ہے، وہ جنت میں داخل نہ ہوگا۔

Qata Talluqi Ki Saza

 

 صحیح مسلم – حدیث 2556a

“لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَاطِعُ رَحِمٍ”

رشتہ داری توڑنے والا جنت میں داخل نہ ہوگا۔

اسلام ہمیں یہ تعلیم دیتا ہے کہ ہم اپنے رشتے داروں کے ساتھ تعلقات قائم رکھیں اور ان سے حسنِ سلوک کریں، چاہے وہ ہمارے ساتھ زیادتی کریں یا قطع تعلق کریں۔ رشتہ داروں سے تعلق جوڑنا (صلہ رحمی) اللہ کی رضا، رحمت اور برکت کا ذریعہ ہے، جب کہ رشتے ناتے توڑنا (قطع رحمی) اللہ کی ناراضی، لعنت، اور جنت سے محرومی کا سبب بنتا ہے۔ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو لوگ زمین میں فساد پھیلاتے ہیں اور رشتے ناتے کاٹتے ہیں، ان پر اللہ کی لعنت ہے اور وہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں (سورہ محمد: 22-23، سورہ البقرہ: 27)۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “رشتے ناتے توڑنے والا جنت میں داخل نہیں ہوگا” (صحیح بخاری 5984، صحیح مسلم 2556)۔ اس لیے ہر مسلمان پر لازم ہے کہ وہ اپنے اہلِ خاندان، قریبی اور دور کے رشتہ داروں سے اچھا سلوک کرے، ان کے دکھ درد میں شریک ہو، اور اگر کوئی رشتہ دار تعلق توڑ لے، تو بھی ہم صبر، برداشت اور اخلاق سے کام لیں اور رشتہ جوڑنے کی کوشش کرتے رہیں۔ یہی اچھے مسلمان کی پہچان ہے اور یہی صلہ رحمی کی اصل روح ہے۔