Rabbana innana amanna faghfir lana zunoobana wa qina ‘azaaban-naar
رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
اے ہمارے رب! بے شک ہم ایمان لائے، پس ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا۔
Magfirat ki Dua meaning in Quran
سورۃ آل عمران (آیت 16):
الَّذِينَ يَقُولُونَ رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ
“یہ وہ لوگ ہیں جو کہتے ہیں: اے ہمارے رب! بے شک ہم ایمان لائے، پس ہمارے گناہ بخش دے اور ہمیں آگ کے عذاب سے بچا لے۔”
Magfirat ki Dua meaning in Hadees
:حدیث کا مکمل حوالہ
اگرچہ یہ دعا براہِ راست کسی حدیث میں مکمل صورت میں موجود نہیں، لیکن نبی کریم ﷺ نے قرآن کی دعاؤں کو اپنی دعاؤں میں شامل فرمایا ہے اور صحابہ کرام بھی انہیں اپنی نمازوں میں پڑھا کرتے تھے۔
:نبی ﷺ کی ایک حدیث جو قرآنی اور جامع دعاؤں کی فضیلت پر روشنی ڈالتی ہے، وہ یہ ہے
:حدیث (ترمذی 3585)
خَيْرُ الدُّعَاءِ دُعَاءُ يَوْمِ عَرَفَةَ، وَخَيْرُ مَا قُلْتُ أَنَا وَالنَّبِيُّونَ مِنْ قَبْلِي: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ، وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اردو ترجمہ:
“سب سے بہترین دعا عرفہ کے دن کی دعا ہے، اور سب سے بہترین بات جو میں نے اور مجھ سے پہلے انبیاء نے کہی وہ یہ ہے: ’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی کی بادشاہی ہے، اور اسی کے لیے تمام تعریفیں ہیں، اور وہ ہر چیز پر قادر ہے۔‘”
(جامع ترمذی، حدیث 3585، صحیح)
یہ حدیث ہمیں یہ سمجھاتی ہے کہ جامع اور قرآنی دعائیں سب سے اعلیٰ اور افضل ہیں، اور نبی کریم ﷺ ان کو اختیار فرمایا کرتے تھے۔
Magfirat ki Dua meaning importance
:اِس دُعاء کی اہمیت
دعاء “رَبَّنَا إِنَّنَا آمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوبَنَا وَقِنَا عَذَابَ النَّارِ” قرآنِ مجید کی ایک جامع اور مختصر مگر عظیم دعاء ہے، جس میں ایک مومن کی تین بنیادی خواہشات شامل ہیں: ایمان، مغفرت، اور جہنم سے نجات۔ یہ دعاء ہمیں سکھاتی ہے کہ ایمان کے بعد انسان کو چاہیے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے اور آخرت کے عذاب سے پناہ طلب کرے۔ یہ نہ صرف دعاء ہے بلکہ ایک مومن کے دل کی کیفیت کا بیان ہے۔ جب کوئی مسلمان دل سے اس دعا کو پڑھتا ہے، تو وہ اللہ کی رحمت اور بخشش کا طالب ہوتا ہے، اور اپنی آخرت کی فکر میں سچے دل سے پکار رہا ہوتا ہے۔
Leave a Reply